انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں 22 اپریل کو پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد نئی دہلی کا کہنا ہے کہ اس نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب (پاکستانی وقت کے مطابق) 12 بج کر 40 منٹ سے ایک بجے تک اپنی کارروائی میں پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر میں نو مقامات کو نشانہ بنایا۔
پاکستان فوج کے مطابق انڈین حملوں میں 31 پاکستانیوں کی اموات ہوئیں جبکہ 57 زخمی ہوئے، جبکہ انڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جوابی گولہ باری سے آٹھ اموات ہوئیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان جاری اس کشیدگی پر لائیو اپ ٹیٹس یہاں دیکھیے:
رات 11 بج کر 00 منٹ
ترک صدر کا پاکستانی وزیر اعظم کو فون، انڈین حملے پر اظہار یکجہتی
ترک صدارت نے بتایا کہ صدر طیب اردوغان نے بدھ کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر انڈیا کے پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر پر میزائل حملے کے بعد اظہار یکجہتی کیا ہے۔
ان کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق کال کے دوران اردوغان نے شہباز شریف سے کہا کہ ترکی اس بحران میں پاکستان کی ’پُرامن اور ضبط و تحمل کی پالیسیوں‘ کی حمایت کرتا ہے۔
اردوغان نے یہ بھی کہا کہ وہ اسلام آباد کی جانب سے پہلگام حملے کی تحقیقات کے مطالبے کو ’مناسب‘ سمجھتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ’اردوغان نے کہا کہ ترکی کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے جو کچھ کر سکتا ہے وہ کرے گا، اور اس حوالے سے ان کے سفارتی رابطے جاری رہیں گے۔‘
ترکی اس سے قبل انڈین حملے کی مذمت کر چکا ہے اور دونوں ممالک سے معاملے کو عقل مندی سے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔
ترک وزارتِ خارجہ نے کہا تھا کہ انڈیا کی تازہ ترین فوجی کارروائی سے ’مکمل جنگ‘ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ روئٹرز
رات 10 بج کر 55 منٹ
حکومت، افواج پاکستان انڈیا کو جواب دینے پر جو فیصلہ کریں ہم ساتھ ہیں: بلاول بھٹو کا انڈپینڈنٹ اردو کو خصوصی انٹرویو
رات 10 بج کر 25 منٹ
انڈین حملے کے وقت 57 پروازیں ہوا میں تھیں: پاکستان فوج
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بدھ کو کہا کہ انڈیا کی بزدلانہ کارروائی کے وقت 57 کمرشل پروازیں ہوا میں تھیں، جن میں متعدد غیر ملکی مسافر سوار تھے، اور ان کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈالا گیا۔
آج اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاکستان فوج کا کہنا تھا کہ انڈین حملے میں ’اب تک 31 معصوم شہری شہید اور 57 زخمی‘ ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے رات کے اندھیرے میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا، مسجدیں اور قرآن شہید کیے۔ ’اگر یہ دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان نے بزدل دشمن کی طرح سویلینز کو نشانہ نہیں بنایا۔ انہوں نے کہا: ’بچوں کو نشانہ بنانا کہاں کی بہادری ہے؟ انڈیا کے اس بزدلانہ حملے کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایئرفورس نے بھرپور جواب دیتے ہوئے دشمن کے تین رافیل سمیت پانچ جنگی طیارے تباہ کر دیے۔ ’دشمن کو لائن آف کنٹرول پر ایسا منہ توڑ جواب دیا جا رہا ہے کہ وہ سفید پرچم لہرا کر پناہ مانگنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔‘
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان ہر محاذ پر تیار ہے اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
رات 10 بج کر 15 منٹ
پاکستان نے انڈیا کا رافیل طیارہ مار گرایا: فرانسیسی انٹیلی جنس عہدے دار
فرانس کے ایک اعلیٰ انٹیلیجنس اہلکار نے بدھ کو امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو تصدیق کی کہ انڈین ایئر فورس کا ایک رافیل جنگی طیارہ پاکستان نے مار گرایا ہے۔
اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ پہلا موقع ہوگا کہ کسی لڑائی میں جدید فرانسیسی ساختہ رافیل طیارہ تباہ ہوا ہو۔
پاکستان نے بدھ کو کہا تھا کہ اس نے انڈین ایئر فورس کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے ہیں، جن میں تین رافیل طیارے شامل ہیں۔
انڈین حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی ردِعمل نہیں دیا۔ فرانسیسی عہدے دار نے سی این این کو بتایا کہ فرانسیسی حکام اس امکان کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ کہیں ایک سے زیادہ رافیل طیارے پاکستان کے ہاتھوں تباہ تو نہیں ہوئے۔
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں تباہ ہونے والے ایک طیارے کے ملبے کی تصاویر میں ایک فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی کا لیبل دکھائی دیتا ہے۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف اس بنیاد پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ حصہ رافیل طیارے کا ہے۔
رافیل طیارہ بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن نے سی این این کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔
مریدکے میں ایک ہسپتال پر انڈین حملے کے بعد کے مناظر
رات نو بج کر 54 منٹ
ہم اس جنگ کو منطقی انجام تک لے کر جائیں گے: پاکستانی وزیر اعظم
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کی رات سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم (انڈیا کے خلاف) جنگ کو منطقی انجام تک لے جا کر دم لیں گے۔
انہوں نے کہا ’گذشتہ رات پوری دنیا نے دیکھا کہ دشمن کو گھٹنے ٹیکنے میں صرف چند گھنٹے لگے۔ ہمارے شاہینوں نے فضاؤں میں ایسا طوفان برپا کیا کہ دشمن چیخ اٹھا۔‘
’انڈیا کے پانچ طیارے راکھ بن چکے ہیں اور یہ ہمارا دندان شکن جواب تھا۔
’انڈیا کے حملے میں ہمارے 26 معصوم شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔‘
’ایل او سی پر جاری رہنے والی ایک گھنٹے کی جنگ میں پاکستان فضائیہ نے اپنی برتری ثابت کر دی ہے۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقعے پر افواجِ پاکستان کو سلام پیش کیا اور کہا کہ پوری قوم کو ان پر فخر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تنازع تھا اور اس وقت تک تنازع رہے گا جب تک کشمیریوں کو آزادانہ ماحول میں حقِ رائے دہی نہیں مل جاتا۔ انڈیا جو چاہے کر لے، لیکن حقیقت نہیں بدلے گی۔
انڈیا کے حملوں کے بعد لاہور میں سیاسی جماعتوں کی ریلی
کل رات آٹھ بج کر 48 منٹ
انڈیا کے شمالی اور مغربی ریاستوں کے ہوائی اڈوں کی بندش میں توسیع
پاکستان اور انڈیا کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث انڈیا کے شمالی اور مغربی خطوں کے 20 ہوائی اڈوں پر سول پروازیں ہفتے یعنی 10 مئی تک معطل کر دی گئی ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ ہوائی اڈوں میں لہہ، سری نگر، جموں، امرتسر، پٹھان کوٹ، چندی گڑھ، جودھپور، جیسلمیر، جام نگر، بھٹنڈہ، بھُج، دھرم شالہ، شملہ، راج کوٹ، کشن گڑھ، گوالیار اور دیگر ایئر پورٹس شامل ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق امریکہ سے انڈیا، خاص طور پر دہلی کے لیے جانے والی یونائیٹڈ ایئرلائنز کی متعدد پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
منسوخ ہونے والی پروازوں میں آمد و روانگی دونوں شامل ہیں جس سے بین الاقوامی فضائی سفر متاثر ہوا ہے۔
کئی بین الاقوامی ایئرلائنز نے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے سے گریز کرتے ہوئے اپنی پروازیں یا تو منسوخ کر دی ہیں یا طویل راستوں پر منتقل کر دی ہیں جس کے باعث پروازوں کے دورانیے میں اضافہ اور بعض اوقات تاخیر یا منسوخی کا سامنا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
کل شام چھ بج کر 25 منٹ
اگر انڈیا دراندازی نہ کرے تو ہماری طرف سے کوئی غیر ذمہ دارانہ بات نہیں ہوگی: رانا ثنا
وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ خان نے بدھ کو کہا ہے کہ ’جو بیانیہ حکومت اور آرمی چیف کا تھا کہ ہم کچھ نہیں کریں گے لیکن اگر انہوں (انڈیا) نے کوئی حرکت کی تو ہم اس کا منہ توڑ جواب دیں گے تو وہ منہ توڑ جواب دیا جا چکا ہے۔۔۔اگر وہ مزید کریں گے تو پھر اس سے بھی زیادہ منہ توڑ جواب دیں گے۔‘
ایک صحافی کے اس سوال پر کہ اگر انڈیا کچھ نہیں کرے گا تو ہم کچھ نہیں کریں گے؟ رانا ثنا نے جواب دیا کہ ’اگر وہ نہیں کریں گے تو ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر حکومت اور آرمی چیف کا یہ عہد ہے۔ ہم نے دنیا سے کہا ہے کہ اگر وہ کارروائی نہ کریں یا وہ ایکشن نہ لیں یا وہ در اندازی نہ کریں تو ہماری طرف سے کوئی ایسی غیر ذمہ دارانہ بات نہیں ہوگی۔‘

<p>پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سات مئی، 2025 کو پی ٹی وی پر قوم سے خطاب کر رہے ہیں (سکرین گریب)</p>
from Independent Urdu https://ift.tt/g3QylUi
0 Comments