Hot Posts

6/recent/ticker-posts

news

اسمارٹ فون صارفین کی تصاویر چرانے کے معاملے پر دو خطرناک ایپس پر پابندی عائد کردی گئی۔ گوگل پلے اور ایپل ایپ اسٹور سے ہٹائے جانے کے بعد سائبر سیکیورٹی محققین نے خبردار کیا ہے کہ ٹک ٹاک کی چربہ ایپلی کیشنز بھی صارفین پر اس طرح کے حملے کر سکتی ہیں۔ کیسپر اسکائی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہمارے اسمارٹ فون کیمرا رولز عموماً سیکڑوں تصاویر اور اسکرین شاٹس رکھتے ہیں، جن میں سے کچھ ہمارے خلاف بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان تصاویر میں بینک اسٹیٹ منٹ، کارڈ کی تفصیلات، فوٹو آئی ڈی اور سیکیورٹی کوڈ کے اسکرین شاٹ سمیت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ ان ایپس کے متعلق خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ اسپارک کیٹ میلویئر کی نئی قسم کے ساتھ جوڑی گئی ہیں۔ یہ ایک نقصان دہ سافٹ ویئر کی قسم ہے جس کو کیسپر اسکائی نے جنوری میں دریافت کیا تھا۔ یہ سافٹ ویئر جو آئی فون اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز کو ہدف بنا رہا ہے ایک خاص آپٹیکل کریکٹر ریکاگنیشن (او سی آر) ٹول استعمال کرتا ہے جو ہیکرز کو فون کے اندر دیکھنے میں مدد دیتا ہے۔ بلیپنگ کمپیوٹر کے مطابق چرایا گیا ڈیٹا (اگر تصاویر حساس معلومات رکھتی ہیں) تو دوسرے شر انگیز مقاصد جیسے کہ بھتے وغیرہ کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ میلویئر پھیلانے کے لیے استعمال ہونے والے پلیٹ فارمز میں ایپل ایپ اسٹور پر موجود کرنسی ایپ 币کوائن اور گوگل پلے موجود انسٹنٹ میسنجر SOEX تھے۔ بلیپنگ کمپیوٹر کے مطابق SOEX (اس ایپ میں بھی کرپٹو کرنسی ایکسچینگ فیچرز ہیں) اینڈرائیڈ کے آفیشل ایپ اسٹور کے ذریعے 100 سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کی گئی ہے۔

from The Express News https://ift.tt/YfMW1qk

Post a Comment

0 Comments