چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے کہا ہے کہ زیر حراست ملزمان کے کیسز انکی ترجیح ہیں، سائلین عدلیہ کا اہم اسٹیک ہولڈر ہیں تیز تر انصاف کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ عشائیے میں سنئیر پیو نے جج جسٹس محسن آختر کیانی ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان ، جسٹس ثمن رفعت امتیاز شریک نہ ہوئے۔ صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ قانون سازی کریں کہ اسلام آباد ڈومیسائل کے اسلام بار کونسل کے وکلاء کو بھی دوسرے صوبوں میں جج تعینات کیا جائے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سردار سرفراز ڈوگر کے اعزاز میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عشائیہ دیاگیا، تقریب میں وفاقی وزراء، ججز، سفارتکاروں اور وکلاء نے بھی شرکت کی۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے تقریب سے خطاب میں انصاف کی بروقت فراہمی، بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے اسپیشل بینچز کی تشکیل اور عدالتی نظام میں بہتری کے لیے اقدامات کا ذکر کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سائلین عدلیہ کا اہم اسٹیک ہولڈر ہیں بروقت انصاف کی فراہمی میری ترجیح ہے ، زیر حراست ملزمان کے فیصلے بھی جلد کئے جائیں گے، بین الاقوامی ثالثی سے متعلق مقدمات بھی تیزی سے نمائے جائیں گے۔ ڈیجٹلائزنشن کے ذریعے عدالتی کارروائی میں جدت لارہے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائلین اور وکلا کو مفت وائی فائی کی سہولت دے رہے ہیں، وائی فائی کی یہ سہولت کسی دوسری ہائیکورٹ میں میسر نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر واجد علی گیلانی نے وکلا اور عدلیہ کے درمیان دوریاں ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کو وکلا کے خلاف دہشتگردی اور توہین عدالت کے مقدمات ختم کرنے پر سراہا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں تمام صوبوں سے ججز تعینات کئے گئے ہیں، تمام پارلیمنٹرین سے درخواست ہے کہ اسلام آباد بار کونسل کے وکلاء کو دوسرے صوبوں میں جج تعینات کرنے لیے قانون سازی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے اندر 50 فیصد کوٹہ اسلام آباد ڈومیسائل والے وکلا کا ہے باقی دوسرے صوبوں کے وکلاء کا ہے اسلام آباد کے ڈومیسائل کے وکلاء کے لیے بھی دیگر صوبوں میں کوٹہ رکھیں۔ تقریب میں جسٹس ارباب طاہر، خادم سومرو، اعظم خان، جسٹس انعام منہاس، وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احسن اقبال، وزیر مملکت بیرسٹر عقیل، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، مختلف سفارتکاروں، جوڈیشل افسران اور وکلاء نے شرکت کی۔
from The Express News https://ift.tt/MP95BRg
0 Comments